By: saiyaan_sham
ایسا تو پہلے کبھی ہوا نہیں تھا
اتنا تو وہ مجھہ سے کبھی روٹھا نہیں تھا
پہلے آنچل میرا بھگو کر
کوئی آنسو کبھی گیا نہیں تھا
نجانے کیا ہوا ہے اب کے برس
ایسے تو کوئی دکھہ پہلے
مجھ سے لپٹا نہیں تھا
اے دل ناداں
اب کہاں فرصتیں ملیں گی تجھ کو
پہلے ایسے کوئی تجھ سے چھوٹا نہیں تھا
میرے لفضوں سے جگنو چرا کر
ایسے تو کوئی بھا گا نہیں تھا
اس شہر کا ہر شخص ہر جائی ہے
اس نے یہ سندیس بھیجا ہے
جو خود وفا کے نام سے بھی واقف نہیں تھا
وہ پھر سے نئی شکار کی تلاش میں ہے
جس نے خود کو بچایا نہیں تھا
بھول جانا اس کی فطرت ہے
تو یاد رکھنا اپنی عادت ہے
کیا بتاؤں اے اہل شہر
کہ ہم دونوں کے درمیاں
کوئی عہد ہوا نہی تھا
جب وہ نئے لوگوں کی راہیں دیکھتا تھا
میں اس کی جفائیں دیکھتی تھی
یہی وہ لمحہ ہوتا تھا
جس پل شام میں یہ سوچتی تھی
ایسا تو پہلے کبھی ہوا نہیں تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?