By: مونا شہزاد.
یہ جو ساون کی رت ہے
یہ بیتے عذابوں کی رت ہے
ہر سال رلاتی ہے مجھے
تیرے نہ ہونے کا احساس دلاتی ہے مجھے
تم اکثر کہتے تھے
جاناں ! ان آنکھوں سے نیر نہ بہایا کرو
میں ان میں ڈوب جاتا ہوں
اب ہر سال باہر ساون برستا ہے
اندر سجنی روتی ہے
میں جانتی ہوں تم جہاں ہو وہاں خط اور تار نہیں پہنچتے
مگر ان نینوں کا کیا کروں؟
جو ہر سال تیری جدائی میں برستے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?