By: Basheer Badr
وہ صورت گرد غم میں چھپ گئی ہو
بہت ممکن یہ وہی آدمی ہو
میں ٹھہرا آبشار شہر پر فن
گھنے جنگل میں تم بہتی ندی ہو
بہت مصروف ہے انگشت نغمہ
مگر تم تو ابھی تک بانسری ہو
میری آنکھوں میں ریگستاں بسے ہیں
کوئی ایسے میں ساون کی جھڑی ہو
دیا جو بجھ چکا ہے پھر جلانا
بہت محسوس جب میری کمی ہو
یہ شب جیسے کوئی بے ماں کی بچی
اکیلے روتے روتے سو گئی ہو
وہ دریا میں نہانا چاندنی کا
کہ چاندنی جیسے گھل کے بہہ رہی ہو
کہانی کہنے والے کہہ رہے ہیں
مگر جانے وہی جس پر پڑی ہو
میاں! دیوان کا مت رعب ڈالو
پڑھو کوئی غزل جو واقعی ہو
غزل وہ مت سنانا ہم کو شاعر
جو بے حد محفلوں میں چل چکی ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?