By: Dr. Riaz Ahmed
آنے کورات تھی
وہ میرے ساتھ تھی
ساحل پہ ساتھ ساتھ
ہاتھوں میں لئے ہاتھ
چلتی ہوا کے سنگ
وہ میرے سنگ سنگ
بڑھتے ہوئے اندھیروں میں تنہائی کے تھے سنگ
قوس و قزا کے رنگ
جو لائے اپنے ساتھ تھے فطرت کے تقاضے
اِک نئی ادا سے
پھر ٹہنیاں گلاب کی اِک دوسرے کو دیں
اظہار کے لئے
اقرار کے لئے
کچھ دیر کے لئے
وہیں بیٹھ گئے ہم
ریت میں دبا کے ٹہنیوں کو سامنے
جیسے کہ خود ہوں ہم
لگ کے کھڑی تھیں ساتھ وہ موجوں میں ڈوب کے
پھر
جانے کیا ہوا
بپھرنے لگیں موجیں بھی جذبات کی طرح
اور ہونے لگیں مست‘ وہ کلیاں گلاب کی
موجیں جو آئیں موج میں‘ طوفان بن گئیں
اور خوشگوار سا
اِک واقعہ ہوا
طوفان جو تھما تو وہ کلیاں نہیں رہیں
گلاب بن گئیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?