By: maqsoo hasni
نفرت کی توپوں کے دہانوں پر
دودھ پیتے بچوں کو نہ رکھو
ان کی آنکھوں کی معصومیت
معصومیت کی آغوش میں پلتے خواب
خواب صبح کی تعبیر ہوتا ہے
خواب مر گیے تو
آتا کل مر جائے گا
اور یہ بھی کہ
ممتا قتل ہو جائے گی
خوب جان لو'
نفرت کے تو
پہاڑ بھی متحمل نہیں ہوتے
کل کیوں کر ہو گا
میں تم سے پھر کہتا ہوں
نفرت کی توپوں کے دہانوں پر
دودھ پیتے بچوں کو نہ رکھو
ماہ نامہ سوشل ورکر لاہور' جنوری-فروری 1992
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?