By: Muhammad Imran Khan - emron mano
زبان سے زخم بھی دیتے ہیں کرم بھی کرتے ہیں
نجانے کیوں وہ زخموں کا مرہم بھی کرتے ہیں
جن دوستوں کی خاطر ہم نے لہو جلایا
کبھی کبھی وہ مہرباں ستم بھی کرتے ہیں
نفرت میں بدل ڈالا میرے دوستوں کا پیار
احباب ! میرے لئے بندوبستِ غم بھی کرتے ہیں
خوشیاں ہم کو نہ راس آجائیں کہیں
اِس غرض سے میری انکھوں کو نم بھی کرتے ہیں
مانو؎ کتنا دوستوں کا احسان مند ہوں میں
جب مُجھے غم ہو کوئی، غم میں غم بھی کرتے ہیں۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?