Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہم نے سُنا تھا صحنِ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں

By: Habib Jalib

ہم نے سُنا تھا صحنِ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں
ہم بھی گئے تھے جی بہلانے، اشک بہا کر آئے ہیں

پُھول کِھلے تو دل مُرجھائے، شمع جلے تو جان جلے
ایک تمہارا غم اپنا کر، کتنے غم اپنائے ہیں

ایک سُلگتی یاد، چمکتا درد، فروزاں تنہائی
پوچھو نہ اُسکے شہر سے ہم کیا کیا سوغاتیں لائے ہیں

سوئے ہوئے جو درد تھے دل میں، آنسو بن کر بہہ نکلے
رات ستاروں کی چھاؤں میں، یاد وہ کیا کیا آئے ہیں

آج بھی سُورج ڈُوب گیا، بے نور اُفق کے ساگر میں
آج بھی پُھول چمن میں تُجھکو بِن دیکھے مُرجھائے ہیں

ایک قیامت کا سنّاٹا، ایک بلا کی تاریکی
اِن گلیوں سے دُور نہ ہنستا چاند نہ روشن سائے ہیں

پیار کی بولی بول نہ جالب! اِس بستی کے لوگوں سے
ہم نے سُکھ کی کلیاں کھو کر، دُکھ کے کانٹے پائے ہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore