By: saiyaan_sham
سفید موتوں کی اک مالا بنا کر اے بھیجی
اپنی تقدیر بھی ہمراہ پرو کر اسے ہم نے بھیجی
اسے کیا خبر اے میرے مالک
یا کیا ریت اپنی دوستی کیا اسے ہم نے بھیجی
وہ جس عروج کی آخری سیڑھی پر کھڑا تھا
اس امید کی پہلی کرن بھی اسے ہم نے بھیجی
میں اپنے زوال کے ماہ و سال میں الجھہ گئ
تحفے میں اپنے عروج کی ہر امنگ اسے ہم نے بھیجی
کل کیا ہو گا کس نے دیکھا ہے
اب کے اپنے خوابوں کی تعبیر اسے ہم نے بھیجی
جس کو وہ اپنے منہ پر طماچہ سمجھ بیٹھا تھا
وہ تو ہماری یادیں تھی جو اسےہم نے بھیجی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?