By: وشمہ خان وشمہ
سخن میں بھی تو ،استعاروں میں تو ہے
مرے علم کے کچھ اشاروں میں تو ہے
مسلسل مری آنکھ سے بہہ رہا ہے
سمندر کے دلکش کناروں میں تو ہے
مجھے عشق نے تو نکما کیا ہے
میں پہلے تھی اب تو خساروں میں تو ہے
محبت کی مجھ سے نہ رکھنا امیدیں
جفاؤں کی جب رہگزاروں میں تو ہے
چمکتے ، دمکتے جو رہتے ہیں ہر دم
مری آنکھ کے ان ستاروں میں تو ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?