Bazm e Urdu - The urdu poetry app

پھیلی ہے جو آنکھوں میں وہ لالی تو نہیں ہے

By: zain shakeel

پھیلی ہے جو آنکھوں میں وہ لالی تو نہیں ہے
موجود ہے تُو دل میں خیالی تو نہیں ہے

تعویز محبت سے بچاؤ کا بھلا کیوں؟
میں نے یہ مصیبت کبھی پالی تو نہیں ہے

رہتا ہے تبسم کا طلبگار وہ تیرے
ورنہ وہ کسی در کا سوالی تو نہیں ہے

میں خاص سے لوگوں میں بڑا عام ہوں لیکن
تو خوب ہے پر اتنا مثالی تو نہیں ہے

چاہا ہے مجھے اُس نے محبت سے بھی زیادہ
کیا یہ بھی مری خام خیالی تو نہیں ہے؟

ازبر تھا کسے شہر میں آنکھوں کا ہنر اور
یہ بات کہیں تو نے اچھالی تو نہیں ہے؟

میں نے تو ترے خط بھی جلائے نہیں اب تک
تو نے بھی کوئی یاد سنبھالی تو نہیں ہے؟

شاید تری دستک سے ہی کھل جائے کوئی دَر
اب زینؔ یہاں گھر کوئی خالی تو نہیں ہے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore