By: Ali Subhani
مجھ پر رحمتوں کی بارش صدا ہوتی رہی
میں جھومتا ہی رہا اس خزانے میں
جس چیز کا بھی رہا مستحق کبھی یہ وجود
اس کا ہاتھ نہ رکا نعمتیں لٹانے میں
نزر خاک ہوئے تصور تاریکی کے سب
لفظ اقراء جو سماء گیا آشیانے میں
غموں کی پرواہ کیوں کر کرے بشر
لطف سرور جو گھیرے عبادت خانے میں
رگ جاں سے بھی قریب تر اس کی ذات
انساں کو نہ ہو مشکل کبھی پکارنے میں
کھنکھناتی نے سوچا جب وجود کے معنی
ہر لفظ کھول کر کیا بیاں سمجھانے میں
میرے لئے تو صرف الله کافی ہے بس
کہ اب نڈر ہی گھومتا پھروں زمانے میں
ہو شکر تا عمر سبحانی، اس عظیم تحفہ پر
قرآن و سنت جو ملی مسلم گھرانے میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?