By: Ayesha Rafi
زندگی کی اُداس شام میں
ٹھہرے دِل کے موسم تھے
ہم مِثلِ گُل آوارگی میں
خود گُمشدہ اپنی بہار سے تھے
ہر وَرق اَدھورا لگتا تھا
ہر دِن بھیانک سپنے تھے
ناآشنا تھے، آشنائی سے
بیگانے تھے خود اپنے سائے سے
ہم گُل تھے جو کبھی بہار کے
مُرجھاگئے موسمی ٹھہراؤ سے
پھر اِک دِن اَیسی شام تھی آئی
سَنگ اپنے جو اِک مہک سی لائی
دِل کی خستہ دیواروں پے
کچھ اُبھرے حَرفِ آشنائی
یوں دِل کے موسم بدلے تھے
یوں تمنا دِل میں جاگی تھی
اَب ختم اُداسی شام ہو
خوشیوں کا سورج عام ہو
ہم گُل تھے جِس بہار کے
اُس وصلِ بہار کو دوام ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?