By: dr.zahid Sheikh
اس سے وصال کے جو نہیں ہیں آثار تک
میرے دکھوں کا ہو نہ سکے گا شمار تک
شاید جدا نہ ہوتے کبھی زندگی میں ہم
تو نے کیا نہیں تھا مرا انتظار تک
نظریں ہٹیں نہ تجھ سے بڑی دور تک مری
لیکن تھا اختیار بھی ان کو غبار تک
اس کو تو پیار میں بھی رہا جیتنے کا شوق
تسکین اس کی ہو نہ سکی میری ہار تک
مشکل ہے مشکلات کو سہنا اے میرے دل
اب بے قرار رہنا پڑے گا قرا ر تک
ہر چیز میں فریب ہے ، ہر سو منافقت
مزہب و کاروبار و سیاست سے پیار تک
کاغذ کے پھول لے کے چمن کو سجائین آج
شاید کہ جی نہ پائیں زاہد بہار تک
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?