By: m.asghar mirpuri
سنا ہے کہ میاں رانجھا کی پریشانی نہیں جاتی
ایسی حجامت ہوئی کہ شکل پہچانی نہیں جاتی
پہلے ہی عشق میں بیچارہ الو بن کر رہ گیا
دوبارہ کسی سےپیار کرنے کی ٹھانی نہیں جاتی
ہر سال ہیر اسےقربانی کا بکرا بناتی رہی
ابھی بھی عشق کرنے کی عادت پرانی نہیں جاتی
ہیر کہ برتنوں سے ماتھے پہ جو گھاؤ لگے تھے
کسی طرح بھی مٹائی وہ نشانی نہیں جاتی
ہیر کےپیار نے رانجھے کوکیا سےکیا بنا دیا
شرم کہ مارے کسی کو سنائی یہ کہانی نہیں جاتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?