By: dr.zahid sheikh
شب دیجور میں جب تیرا ذکر کرنے لگا
سحر تھی دور مگر نور سا بکھرنے لگا
ترے جمال کی باتیں زباں نے کی جو بیاں
لبوں پہ پھول کھلے باغ دل سنورنے لگا
جھکا جو تیرے لیے تو رہا نہ درد کوئ
یوں میری روح کا ہر ایک زخم بھرنے لگا
میں جزب و مستی میں کچھ ایسا کھو گیا یا رب !
کہ تیرا نقش نہاں زہن میں ابھرنے لگا
مجھے تو شوق سفر سے ہی مل گئ منزل
قدم اٹھے بھی نہ تھے راستہ گزرنے لگا
تری ہی یاد سے پائ ہے میں نے راحت جاں
جو اضطراب کا طوفان تھا ٹھہرنے لگا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?