By: Zeesahn Lashari
یوں نہیں ہے کہ ہم بے زباں ہیں
ہم جو بولیں وہ سنتے کہاں ہیں
میں جو محفل میں پاس ان کے جاؤں
کہتے ہیں دوست تیرے وہاں ہیں
ہم اکیلے نہیں اس کے مارے
عش میں تو کئی نوحہ خواں ہیں
شیخ صاحب انھیں جا کے دیکھو
ا ن کی آنکھیں ہی دونوں جہاں ہیں
ہے جہاں ان کی زلفوں سے پاؤں تلک
یہ زمیں اور وہ آسماں ہیں
آج پینے میں ایسا بھی کیا ہے
شیخ صاحب بھی بیٹھے یہاں ہیں
پھر سے کیسے یقیں تم پہ کر لیں
اب تو خود سے بھی ہم بد گماں ہیں
کل تلک ہم پہ وہ مہرباں تھے
آج غیروں پہ وہ مہرباں ہیں
ناتواں دل یہ ایسا ہوا ہے
اب تو سانسیں بھی اس پر گراں ہیں
آج بھی شانؔ ہیں یاد ہم کو
اس کمر پہ جو تل کے نشاں ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?