By: Dawood Mohsin
تخم نفرت بو رہا ہے آدمی
آدمیت کھو رہا ہے آدمی
زندگی کا نام ہے جہد مدام
سو رہا ہے سو رہا ہے آدمی
آگہی ہے شرط جینے کے لئے
پھر بھی غافل ہو رہا ہے آدمی
چل سکا نہ راہ پر اسلاف کی
نقش پا اب کھو رہا ہے آدمی
کاشف ذات خدا تھا سربسر
اب نہیں ہے جو رہا ہے آدمی
اپنے ہی اعمال پر پچھتا کے اب
رو رہا ہے رو رہا ہے آدمی
قند گفتاری اے محسنؔ اب کہاں
زہر آسا ہو رہا ہے آدمی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?