By: (ذیشان نور صدیقی (ذیش
!مشکل زیست کو آسان بنانا چاہا
اپنے ماتھے کی لکیروں کو چھپانا چاہا
شاید انکے ہی بدلنے سے میرے کام بنیں
!لاکھ ہاتھوں کی لکیروں کو مٹانا چاہا
مجھ سے روٹھےنہ میرے چاہنے والےاک پل
میں نے کتنا ہی انہیں، دل سے ستانا چاہا
!غرق ہوتا گیا اتنا ہی تیری چاہت میں
جتنا یادوں سے تیری خود کو بچانا چاہا
اپنے ہی آپ کو زنداں میں اتارا میں نے
یاد اتنی ہی بڑھی ! جتنا بھلانا چاہا
تیرے بن ره نہ سکوں گا میں! کبھی کہہ نہ سکا
یہ حقیقت ہے ! کئی بار بتانا چاہا
تیرا مجرم ہوں ! تجھے باغی کیا ہے میں نے
کیوں تیرے دل میں محبّت کو جگانا چاہا ؟
ذیش ! اک تم ہو! ذرا درد محبّت نہ سہا
اس نے سو بار بھی ! سر اپنا کٹانا چاہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?