By: شاہ رخ سعید
چائے والے سے کیا کیا یارو
آج تم اس کو ڈھونڈ لائے ہو
آج چرچا ہے اس کا ہر جانب
آج اس کو گلے لگائے ہو
اور ہوکر کسی خیال میں گم
کل مگر اس کومحوکردوگے
بھیج دوگےانہی اندھیروں میں
دل کوزخموںسےاس کے بھردوگے
آج جن آنکھوں پہ مرتا ہے جہاں
کل وہی اشک بہاتی ہوں گی
فخر ہے آج جس ماضی پہ انھیں
کل اسے روگ بتاتی ہوں گی
چائے ہی کپ میں وہ بھرا کرتا
اس کو گمنام ہی رہنے دیتے
خواب جھوٹے بلندیوں کےدٍکھا
درد نہ یوں مگرسہنے دیتے
چائے والے سے کیا کیا یارو!
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?