By: M.ASGHAR MIRPURI
سامنےوالی ہمسائی سےدل لگا بیٹھا ہوں
اس کہ گھر کی ساری بتیاں جلا بیٹھا ہوں
میں اس کی بتی کی روشنی میںلکھتا ہوں
پیسےبچانےکی خاطراپنی بتیاں بجھا بیٹھا ہوں
لگتاہےاس پڑوسن کاعشق میری جان لےلےگا
جو اس کےہاتھوں میٹھا زہر کھا بیٹھا ہوں
میرےروگ کا کسی چارہ گر کےپاس علاج نہیں
شہرکےہر حکیم کو اپنی نبض دکھا بیٹھا ہوں
اب رفتہ رفتہ اصغر کو سمجھ آتی جا رہی ہے
خود کو کتنی بڑی مصیبت میں پھنسا بیٹھا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?