By: ناصر دھامسکر-مجگانوی
سفینہ ہے گرداب کے درمیاں میں
رہیں پر کنارہ کے ہی سرگراں میں
یہ طوفاں بھی کیسے بگاڑے ارادے
بضد جب ہنگامہ خطر کشتگاں میں
مگن ہو مشن میں ہمہ وقت گر ہم
اضافہ مسلسل رہے کارواں میں
تڑپ ہو مکمل اگر ایک بن کر
سکوں ہی ملے درد دل بیکراں میں
حکومت تھی عالم پہ اسلام کی بھی
ستم سے پریشان اب ناگہاں میں
ٹھکانہ ہمارا ہے ناصر جنت ہی
مگر صرف رہنا نہیں اس گماں میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?