By: M.Asghar
چاہت میں اسے کتنا پیارا نذرانہ ملا ہے
کسی کی محبت کے بدلے جیل خانہ ملا ہے
چلو اسی بہانےاس کی ڈائیٹ تو ہو گئی
قید میں کئی دن سے نہ کھانا ملا ہے
قفس میں رہ کر بھی وہ کتنا خوش ہے
کہ زندگی میں پہلی بار آشیانہ ملا ہے
جیل کا فرش ہی بچھونا ہے اس کا
یہاں کوئی کمبل نہ سرہانہ ملا ہے
دشمنوں کی دعاؤں کا ہوا ہے یہ اثر
جو اسے اتنا حسیں ٹھکانہ ملا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?