By: Hassan Kayani
حسد کی آگ ھر انسان کو جلا دیتی ھے
یہ نفرت کے شعلوں کو اور ھوا دیتی ھے
قسمت کے کھیلوں کو محنت سے بدلنے والو
یہ تو اونچی آنکھوں کو بھی نیچا ھی دکھا ددیتی ھے
لوگ کہتے ھیں کہ صبر کرو صبر کرو
جواں موت تو ھر چشم کو رلا دیتی ھے
آدمی عشق سے بیدار تو ھو جاتے ھیں
مگر پیار کی لوری پھر سےانہیں سلا دیتی ھے
وقت رخصت میں ھیں یہ چند لمحے باقی
عمر رفتہ کب سے یہ صدا دیتی ھے
زندگی کے غم و آلام سے گھبرانا کیسے
یہ تو ھمیں جینے کی صدا دیتی ھے
دوسروں کے دریدہ دامن میں نہ جھانکو اے حسن
یہ زلت تو انسان کو اپنی ھی نگاھوں میں گرا دیتی ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?