By: Jamil Hashmi
کئی منظر آنکھوں سے مٹتےجا رہے ہیں
سائے دن کے رات میں ڈھلتے جا رہے ہیں
اب یہاں رہنے کے آثار نظر نہیں آتے
کتنے گھروندے اب اجڑتے جا رہے ہیں
محفوظ ہیں کانوں میں بلبل کی صدائیں
دن کسی نہ کسی طرح کٹتے جا رہے ہیں
کاٹ دیتے ہیں شجر لوگ چمن کے یہاں
پرندے چہچہانے سے ڈرتے جا رہیے ہیں
چلو تم بھی اہل چمن کوچ کرو یہاں سے
ساتھی تمھارے دریا پار کرتے جا رہے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?