By: Babir Noor
جب بھی کسی کو دربدر دیکھتے ہیں
کچھ وقت کو اپنا ہی منظر دیکھتے ہیں
اُن لمحوں میں ہمیں ماضی یاد آتا ہے
اُجڑتا ہوا جب بھی کوئی نیا گھر دیکھتے ہیں
درختوں کے سائے میں جہاں ساتھ بیٹھا کرتے تھے
اُنہی راہوں پر مجھے تنہا اب شجر دیکھتے ہیں
اپنے ہی ارادوں سے نادم ہو جاتے ہیں وہ لوگ
جو بچھڑنے کی بات تو لمحوں میں، مگر راہ عمر بھر دیکھتے ہیں
قبر پر بھی اک پھول تک نا گِرا اُن کے ہاتھ سے “فیروز“
مرنے کے بعد بھی ہمارا وہ صبر دیکھتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?