By: آفتاب شکیل
فرضی دعویدار ہے
اپنی جو بھی یاری ہے
میرے وعدے پر مت جا
یہ بالکل سرکاری ہے
وقت کو کوسو کے اس کی
رگ رگ میں مکاری ہے
اور بھلا کیا ہے جینا
مرنے کی تیاری ہے
اک بس تو ہی ہے تیرا
باقی دنیا داری ہے
اور تو کیا کرتے تنہا
خود سے ہی جھک ماری ہے
تم کو پڑھ کر بھول گیا
دل بھی کیسا کاری ہے
دل نے عشق کی ناکامی
قسمت پر دے ماری ہے
غم کو اماں دینا آفیؔ
صدموں کی فن کاری ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?