By: Faiza Umair
سب انداز عہد رفتہ کے سکھا گیا مجھے
کم گو تھے ہم، مہارت گفتگو سکھا گیا مجھے
وہ تو جگنو تھا، روشنی سے مزین وجود
رُت جگے میں اک روشن سویرا دے گیامجھے
اُبھر آتی ھےلبوں پہ اک معصوم سی مسکراہٹ
جاتے جاتے یاد ماضی دے گیا مجھے
سکھایا تھا جس نے اُداس لمحوں میں ہنسنا
جُدا ھو کر بھی اپنی یہ عادت دے گیا مجھے
وہ تو تھا متاع جاں، متاع آرزو “فائز“ کی
بدلا ایسا کہ عُمر بھر کی تشنگی دے گیا مجھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?