By: Ahmad Faisal Ayaz
وہ درد نہ رہا وہ الم نہ رہا
وہ رت نہ رہی وہ موسم نہ رہا
غم تو اصل میں تنہائیوں کا تھا
جب تنہائی نہ رہی کوئی غم نہ رہا
سیدھی کر کے دیکھیں جب سے راہیں اپنی
زندگی میں پھر ہماری کوئی خم نہ رہا
اشکوں سے میرے سب دھل گئے ہیں شائد
سینے پہ اب میرے کوئی زخم نہ رہا
دو لفظوں سے کسی کے رو پڑتا ہے
دل پہ کبھی جو تھا بھرم نہ رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?