By: Shabbir Rana
کاروان حسین
اکسٹھ ہجری سے آج تک تاریخ
اس بات کی گواہی دے رہی ہے
کاروان حسین کو سدا صعوبتوں کا سفر درپیش رہتا ہے
حریت ضمیر سے جینے کی تمنا کرنے والوں پر
عرصہ حیات تنگ کر دیا جاتا ہے
کربلا آج بھی موجود ہے
عدل عنقا ہے ،جبر غالب ہے
مظلومیت دادرسی کی طالب ہے
بارگاہ حسین
ارض و سما بارگاہ حسین کی ہے
شش جہت سجدہ گاہ حسین کی ہے
عاصیو مغفرت جو چاہتے ہو
مغفرت بے پناہ حسین کی ہے
رحمتوں کا باب
سر بہ سر رحمتوں کا باب حسین
ظلمتیں کافور کرنے میں
کامران اور کامیاب حسین
اذہان کی تطہیر اور تنویر کی خاطر
آفتاب اور ماہتاب حسین
ٓانصاف
مٹا دیا جہاں سے تفریط اور افراط کو
تشنہ لب کیسے جنگ کرتے ہیں
دکھلا دیا آئینہ نہر فرات کو
شیر خدا کے لال نے کر دیا کمال
حق و انصاف کی بقا کے لیے
سارا گھر راہ حق میں وار دیا
حیران کر دیا پھر شش جہات کو
لمحہء فکریہ
آج بھی انساں اپنے چار سو
دیکھتا ہے برق تپاں کے شعلے
آج بھی وقت کے شمر اور یزید
ہنستے بستے ہوئے گھر اجاڑ دیتے ہیں
حق و انصاف کی جو بات کرے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?