Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سارے فتنے تھے قاتل نظر کے

By: Tanzeem Akhtar

سارے فتنے تھے قاتل نظر کے
ٹکڑے ٹکڑے ہوۓ ہیں جگر کے

اور کس کو یہاں اپنا کہتے
جتنے دشمن ملے اپنے گھر کے

نام تیرا ہی سب پر لکھا تھا
جتنے ٹکڑے ہوئے تھے جگر کے

یاد آتا ہے اس کا وہ چہرہ
وقت رخصت جو دیکھا ٹھہر کے

ایک اک کر بچھڑنے لگے ہیں
ہم سے ساتھی سہانے سفر کے

یاد پھر آگئی آج ماں کی
رو دئیے آج پھر آنکھیں بھر کے

عمر پیری میں یاد آتے اکثر
ہم کو قصے پرانے دہر کے

جی نہیں لگتا دنیا میں تنظیم
تو چلیں دیکھیں جاں سے گزر کے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore