By: muhammad nawaz
درپن نے اگر میری وکالت ہی نہیں کی
پھر طے ہے میں نے تم سے محبت ہی نہیں کی
پوچھا ہزار ہا پتہ اپنے وجود کا
دل نے اے دوست کھل کے وضاحت ہی نہیں کی
کچھ یوں ہوا کہ حسن رہا احتیاط میں
کچھ یہ بھی ہے کہ عشق نے ہمت ہی نہیں کی
اک انقلاب شوق رہا اضطراب میں
تیری نظر نے بڑھ کے بغاوت ہی نہیں کی
آئے نہ کھل کے سامنے گر راز کائنات
بس سمجھ لوکہ ہم نے عبادت ہی نہیں کی
فطرت کی چل رہی تھی سخاوت بھری فضا
دل نے بیان اپنی ضرورت ہی نہیں کی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?