By: Muhammad Awais Dossi
اشک آنکھوں میں دل میں حسرتیں چھپی ہیں
کتنی تم سے کہہ دیں کتنی ہی باتیں ابھی انکہی ہیں
تم اپنی رونقوں سے نکل کے آؤ میرے اندھیروں میں
سنائیں تمہیں وہ افسانے سب ہی جو تم پے مبنی ہیں
ہم ہیں کہ بلکتے رہتے ہیں ایک جھلک کے لیے
اور ایک وہ ہیں جنہیں آپ میسر ہر حالت میں ہیں
وہاں گلے میں تمہارے بانہیں ہیں رقیب کی
یہاں تنہائیوں میں میری کانٹوں کے بستر ہیں
چھوتے ہیں ہاتھ اسکے جب بدن کو تمہارے
جھلس جاتے ہیں ہم کہ جیسے کسی آگ میں ہیں
کبھی محبت کا اعتراف کرو کسی کشمکش کے بغیر
اور کیا مانگا ہے تم سے یہ چار حرف ہی تو ہیں
معاف کر دینا دوسی کی خطاؤں کو اے ہمدم
کہ ہم شاید اب زندگی کے آخری ایام میں ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?