By: Mubeen Nisar
درد خود ہی بڑھتا ہے
خود ہی پلتا ہے
جنگلی بیل کی طرح
دل کی دیواروں سے
چپکا رہتا ہے
جب کانٹ تراش کریں
اس کے پتوں کی
تو اپنا ہی لہو
نیچے ٹپکتا ہے
پھر جذب ہو کر
اس کی جڑوں میں
اسی کی خوراک بنتا ہے
اور جب پھول کھلتے ہیں
اس بیل پر
جیون کا لمحہ لمحہ
پھول کی مانند کھلتا ہے
جب انسان چاہے کہ
کوئی لمحہ توڑ لے
تو کانٹا پہلے چبھتا ہے
اور درد
اسی لمحے میں لے جاتا ہے
جہاں انسان کا
سارا جیون گزرتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?