By: M.ASGHAR MIRPURI
کہنے کو میرا دوست ہےمگر لڑتا بہت ہے
میری گاڑی کی طرح روز بگڑتا بہت ہے
پیاری چیزیں جمع کرنا مشغلہ ہےاس کا
اسی لیے ان دنوں تتلیاں پکڑتا بہت ہے
جس دن اس کا موڈ خوشگوار ہوتا ہے
اس دن لبوں سےپھول جھڑتا بہت ہے
اپنی ظالم اداؤں سےمجھےقتل کر کے
پھر میرے ماتھے کو چومتا بہت ہے
نا جانےاسےمیری کیا بات کھیچ لاتی ہے
وہ میرے ذہن میں گھومتا بہت ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?