By: Azra Naz
تری چاہت میں جلنا چاہتے ہیں
شمع بن کر پگھلنا چاہتے ہیں
ابھی رک گردشِ ایام تھوڑا
ذرا سا ہم سنبھلنا چاہتے ہیں
انہی پہ تاج دے گا زیب اک دن
جو سر کٹ کر اچھلنا چاہتے ہیں
مجھے ٹھکرا دیا جن قافلوں نے
وہی اب ساتھ چلنا چاہتے ہیں
نجانے کب سے آنکھوں میں رکے ہیں
یہ چشمے اب ابلنا چاہتے ہیں
حدوں نے کر دیا محدود ہم کو
حدوں سے ہم نکلنا چاہتے ہیں
اگر بدلاوَ اچھا ہے تو ہم بھی
ذرا خود کو بدلنا چاہتے ہیں
بہت سے اب بھی ہیں ارمان باقی
جو شدت سے مچلنا چاہتے ہیں
انھیں بہلائیے خوابوں سے عذرا
جو خوابوں سے بہلنا چاہتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?