Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سنگدل شہر سے جب کوئی سوالی آئے

By: مرید باقر انصاری

سنگدل شہر سے جب کوئی سوالی آئے
بھیک میں لے کے وہ ماں بہن کی گالی آئے

روز اجڑا ہوا گلشن یہ دعا کرتا ہے
میرے آنگن میں کبھی کوئی تو مالی آئے

مہرباں کوئی اسیروں ملے ایسا بھی
قیدِ زِنداں سے جو چپ چاپ نکالی آئے

میری میت پہ سبھی غیر تھے رونے والے
میرے اپنے تو بجاتے ہوۓ تالی آئے

آسماں چھونے لگے آج پھر ان کے جذبات
چوم دیوانے ترے در کی جو جالی آئے

قوم پھر آج ہے سوئی ہوئی غفلت کی نیند
کاش پھر میر یا اقبال یا حالی آئے

مجھ گنہگار پہ مالک کی عطا ہے باقرؔ
میرے حصے میں سدا شعر مثالی آئے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore