By: Dr.Zahid Sheikh
پیا کی راہ تکوں دل یہ ڈوبتا جائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے
کیا تھا جن کے لیے میں نے آج سولہ سنگھار
تھا جن کے قدموں کی آہٹ کا شام سے انتظار
لو رات بیت گئی وہ مگر نہیں آئے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے
سہاگ رات تھی یا غم کی رات تھی کوئی
مرے لیے نہ وفا کی سوغات تھی کوئی
ستم بتا مری تقدیر مجھ پہ کیوں ڈھائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے
انوکھے درد لیے یہ نئی سحر آئی
خموش لب ہیں مگر آنکھ میری بھر آئی
کروں میں کیا مرا دل بار بار گھبرائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے
سہیلیوں کو نہ بابل کو کچھ بتاؤں گی
مگر یہ درد بھلا کس طرح چھپاؤں گی
بڑی ہی چاہ سے دلہن بنی تھی میں ہائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے
پیا کی راہ تکوں دل یہ ڈوبتا جائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?