By: Azra Naz
مجھے ہےعشق گلابو ں سے اور کتابوں سے
گذُر چکی ہوں اگرچہ کییٔ عذابوں سے
جو نوکِ خار پہ رہ کے بھی مسکراتے ہیں
ملا ہے عزم نیا مجھ کو اُن گلابوں سے
جو چپکے چپکے مِرے دھیان میں چمکتے ہیں
ملے گی روشنی مجھ کو اُن آفتابوں سے
ہم اپنے آپ کو اب اور کتنا دھوکا دیں ؟
بجھی ہے پیاس کسی کی کہاں سرابوں سے
ہیں زندگی کے کییٔ اور مرحلے باقی
تراش کویٔ تصور نہ میرے خوابوں سے
میں کیا سوال کروں، جھوٹ ہے تری عادت
نہ ہوگی میری تشفی ترے جوابوں سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?