By: M.Asghar
اتنا کالا دھن ہے کہ سنبھال نہیں سکتا
اسے بینک میں بھی ڈال نہیں سکتا
ہر ماہ جھوٹے بہانوں کا سہارہ لے کر
زیادہ دیر ٹیکس والوں کو ٹال نہیں سکتا
پہلے ہی کتنےغیر قانونی کاموں میں ملوث ہے
اب مزید کوئی اور شوق پال نہیں سکتا
اس کے سر پہ دولت کا بھوت طاری ہے
اتنا دھن ہے کہ اسے سنبھال نہیں سکتا
لکشمی آئی تو نیند ہوئی پرائی
یہ مصیبت کسی اور کے سر ڈال نہیں سکتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?