By: ثقلین گیلانی
میں روٹھا تو اس نے مجھے منایا بھی نہیں
وہ مجھ سے کرنے لگا ہے نفرت بتایا بھی نہیں
میں نے اس کو چاہا دل و جان سے یارو
ابھی تو اس کو میں نے آزمایا بھی نہیں
کیا کروں کہ میری فطرت میں ہے وفا کرنا
بے وفائی کا بوجھ میں نے کبھی اٹھایا بھی نہیں
برسوں سے جو بنا ہے میرے من کا شہنشاہ
اس دلربا کو ہم نے سمجھایا بھی نہیں
برداشت نہ کر پائیں گے دوری اپنے یار کی
کہ اس کے بن دل میں کوئی سمایا بھی نہیں
ثقلین تو بھی چل اب اس دنیاۓ فانی سے
جو چل دیا اس دنیا سے واپس کبھی آیا بھی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?