By: M.ASGHAR MIRPURI
ہمیں کسی یار کی نا یاری ملی ہے
کہیں بیلچہ تو کہیں خاکساری ملی ہے
ایسےتو کسی کتاب کےپنےنہیں ملتے
جس طرح سے طبیعت ہماری ملی ہے
طیفے کی اوپر سے کمائی ہو جائے گی
اسے نوکری جو سرکاری ملی ہے
ہم نے جس کسی سےبھی دل لگایا
دولت کہ بدلے بےزاری ملی ہے
دولت تو سبھی لوگ کھا تےرہے
ہمیں تو صرف ایمانداری ملی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?