By: R.K Jazeb
پشیمانیوں میں ڈوبا مقدر سنوارا نہیں گیا
اک بار جو ملے تھے دوبارہ نہیں گیا
جو پیاس تھی لبوں پہ پہنچی نہ روح تک
سمندر تھا بے کراں مگر کنارا نہیں گیا
تاریکیوں کے سائے میں تھا شام کا منظر
جلتی ہوئی اس رات کا ستارہ نہیں گیا
ہم تیرے گھر کے سامنے ٹہرے تھے رات بھر
آنکھوں میں رتجگے کا استعارہ نہیں گیا
عمر تمام کر دی داستاں سناتے سناتے
رخصت ہوئے تو زباں سے پکارا نہیں گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?