Bazm e Urdu - The urdu poetry app

میں سوچتی ھو ں اکثر

By: sarwat anmol

میں سوچتی ھو ں اکثر
کیوں کسی کی دل آزاری سے
ہم بے چین نہیں ہوتے
کسی کوغم دے کر بھی
ہم نیند سے انجان نہیں ھوتے
میں سوچتی ھوں اکثر
سوچ کر نادم ہوجاتی ہوں
انسانیت کا جونام باقی تھا
وہ بھی ختم ہوگیا ھے
یا پھر شاید
انسان کچھ زیادہ ہی بے حس ہو گیا ھے
میں سوچتی ہو اکثر
کیا خواب دیکھنا صرف
امیروں کا حق ھے
کیا غریب کی آنکھیں خواب دیکھنے کی
جسارت کرنہیں سکتی
میں سوچتی ہوں اکثر
رشتے کب بدل جاتے ھے
تعلق کیوں کمزور ہو حاتے ھے
یہ کیسا وقت ہوتا ھے
جب خون سفید ہو جاتےھے
یہ امیری غریب کی بات نہیں
یہ آدمی سے انسانیت کی بات ھے
تڑپتا ھے دل میرا
بے حسی کا لبادہ اوڑھے
اس دنیا کا حصہ بن کر
بےبسی کی چادر اوڑھے
اس تماشے کا حصہ بن کر
میں سوچتی ھو اکثر
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore