By: Rehan Abbas
درد عادت کی طرح مجھ میں پنپتا جائے
جینا کچھ سال سے بے کار سا بنتا جائے
ایسے لگتا ہے کہ دیوار کھڑی چار طرف
میرا سامع مری آواز پلٹتا جائے
درد سرمایہ اگر ہے تو میں خوش قسمت ہوں
عمر کے ساتھ یہ سرمایہ بھی بڑھتا جائے
کتنی بے مایہ ہے انسان کی ہستی ہوگو
دم نکل جائے تو پھر نام بھی مٹتا جائے
عشق بس خواب کی حد میں ہی بھلا لگتا ہے
عشق تعبیر کو چھو لے تو بدلتا جائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?