By: حازق علی
لحاظوں میں لپٹ وا کے لب و لہجے
چھین لیے گئے الفاظ شوقِ بیان کے
تشخیص کرتے آئے نت نئے دردوں کی
دلِ خنجر کے سہارے. بغیر سامان کے
بڑے، تسلسل کے ساتھ بے رونق ہوئے
خوشبو دار پھول چرالیے گۓ باغباں کے
مجرم ٹہرے سارے سماج نے دیکھا اسے
مکھڑا تو تھا غضب اور میٹھے زبان کے
حازق اس شخص کی خیر ہو نا ملال ہے
جینا تو سکھا گیا وہ آخر بغیر آرمان کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?