By: Zeeshan Lashari
بلبل کی عنایت ہے جو یہ رنگِ چمن ہے
قربان لہو کر کے جو گلشن میں دفن ہے
کچھ ظلم ہوا ہم پہ جو اب ترکِ وفا ہے
اک سوز ہے دل میں بھی جو یہ گرم سخن ہے
لے دے کے فقط دل تھا پسند آیا نہ وہ بھی
کہتے ہیں کہ دل آپ کا خستہ ہے کہن ہے
افکار و خیالات گرفتار ہیں جس میں
اس زلف کا تحفہ ہے جو ماتھے پہ شکن ہے
دوزخ کے گڑھے سے بھی نکل آتے ہیں باہر
پر میں ہوں پڑا جس میں وہ اک چاہِ ذقن ہے
پردہ ہو اگر رخ پہ تو تشبیہیں بہت ہیں
پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ چاند گہن ہے
ہر روز نئے رنج نئے سوز لے آئے
یہ دل ہے مرا یا کوئی ناسورِ بدن ہے
وابستہ تھی اس ایک سے ہر رونقِ محفل
وہ آنکھ نہیں آج تو محفل میں امن ہے
سانسوں کو مری شانؔ معطر کئے جائے
اس تن کی یہ خوشبو ہے کہ یہ مشکِ ختن ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?