By: dr.zahid Sheikh
کوئی ایسی بے قراروں کو بھلا ملتی ہے
جیسی سب عشق کے ماروں کو سزا ملتی ہے
کون کرتا ہے کناروں کو بچانے کی دعا
وقت طوفان کناروں کو دعا ملتی ہے
ساز دل چھیڑو ، امنگوں کو جگاؤ پھر سے
کہ بجانے ہی سے تاروں کو صدا ملتی ہے
اس کی آنکھوں میں مچلتی ہے ہمیں سے شوخی
ہم جو دیکھیں تو اشاروں کو ادا ملتی ہے
حسن جب اپنی نمائش پہ اتر آتا ہے
تو جوانی کے شراروں کو ہوا ملتی ہے
کوئی دل کی بھی دوا ہو گی ، سنا ہے ہم نے
آپ کے ہاتھوں بیماروں کو شفا ملتی ہے
ایک ہی نور کا جلوہ ہے کہ جس سے زاہد
روشنی کی سب جہا نوں کو ردا ملتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?