By: Maria Rehmani
ان حکمرانوں کا ذرا دیکھو تو عالم درندگی
خون چوستے ہیں اور اسے کہتے ہیں بندگی
نفس نفس مر رہا ہے احساس زیاں سے
اب کہاں جاں ہے دئیے میں کہ دے روشنی
مار ہی تو دیا ہے گردش افلاک نے انسان کو
خوشی ملے بھی تو نہیں اس میں چاشنی
حالات نے دل بدل دیا خدا دل سے گیا نہیں
اس امیری سے تو اچھا ہے غم مفلسی
محبت چاند ندیا کی باتیں تم کرتے ہو
ان چہروں پہ بھی دیکھو چاند سی افسردگی
کچھ کہتے نہیں تو ان کو بے زباں نہ سمجھو
رکھتے ہیں مفلس لوگ بھی انا آہنی
گزار مفلس بھی لیتے ہیں دھواں دھواں سی زندگی
زندگی صرف سانس لینا ہے تو نہیں یہ زندگی
مفلس بھی زندگی سے منہ موڑ کر چل دیا
چلے تم بھی جائو گے اوڑھ کر موت کی اوڑھنی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?