By: Rukhsana Kausar
کوچہ جاناں سے گھو م کے آئی ہے
ان کی خوشبو کو سنگ اپنے لپیٹ لائی ہے
بارش تو ہی بتا وہ کیسے دکھتے ہیں
تو کہ ان کے خدوخال چوم کے آئی ہے
میں کہ سمٹی ہی تھی ان کے لمس میں
ھوا پھر ان کی خوشبو بکھیر آئی ہے
کبھی چہرہ، کبھی گیسو، کبھی شب سیماب سی آنکھیں
واللہ یہ کسیی جلوہ نمائی ہے
خدارا دل کو کس طرح سے سنبھال پاؤں
جس نے ان کی خاطر اٹھائی ہنگامہ آرائی ہے
بارش تیرے تقدس میں خود کو جھکا بھی دوں تو کم ہے
تو کے میرے یار کے آستانے سے ہو کے آئی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?