By: پاکیزہ زینی چوھدری
شام ڈھل رہی ہے چپکے چپکے
دھیرے دھیرے یادوں کے دریچے
کھل رہے ہیں،خاموشی ہے ہر سو
میں ان یادوں میں کھو سی گئی ہوں
اس جہاں سے بیگانہ سی ہو گئی ہوں
کچھ یادیں جگڑے ہوئے ہیں مجھے،
میرے دامن کو پکڑے ہوئے ہیں
دل کی بنجر زمیں پر بسیرا ہے
کچھ یادوں کا،کچھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کا
کچھ مسکراتی رولاتی خوشبوؤں کا
جیسے فقط ہوا کا اک جھونکا ہو
چند لمحوں کی یہ بے خبری
کسی کی زندگی کا اثاثہ ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?